ارنا رپورٹ کے مطابق، "کاظم غریب آبادی" نے ایران سے متلعق انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے انعقاد اور جرمن کی خاتون وزیر خارجہ کے اس اجلاس سے متعلق بیانات کے رد عمل میں ایک ٹوئٹر پیغام کہا کہ جرمن حکومت کی وزیر خارجہ نے آج انسانی حقوق کونسل میں ایک پُرفریب بیان دیا؛ جرمنی وہی ملک ہے جس نے صدام کی حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کیا اور ایرانی شہر سردشت میں بچوں اور خواتین سمیت 13 ہزار افراد کو شہید اور 100 ہزار سے زائد افراد کو زخمی کردیا۔
ایران کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے کہا کہ جرمن حکومت جو یکطرفہ غیر انسانی پابندیوں کے ذریعے اور شہید سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے کی اپنی سیاہ تاریخ کے ساتھ ایرانیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے، کو انسانی حقوق کے میدان میں اپنی فریب پر مبنی پالیسی کو ختم کرنا ہوگا۔
غریب آبادی نے مزید کہا کہ جب کہ امریکی، برطانوی، جرمن اور فرانسیسی حکومتوں کی جانب سے یکطرفہ اور جبر کے اقدامات اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور میزبانی کے ذریعے ایرانیوں کے حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی جا رہی ہے جنہوں نے 17000 بے گناہ ایرانیوں کی جانیں لیں،ایران کے حوالے سے انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس کا انعقاد ایک منافقانہ عمل ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ